اهل البيت
هل تريد التفاعل مع هذه المساهمة؟ كل ما عليك هو إنشاء حساب جديد ببضع خطوات أو تسجيل الدخول للمتابعة.

اهل البيت

اسلامي احاديث خطب ادعية
 
الرئيسيةأحدث الصورالتسجيلدخول

 

 حديث عن الربا

اذهب الى الأسفل 
كاتب الموضوعرسالة
Admin
Admin
Admin


المساهمات : 672
تاريخ التسجيل : 21/04/2016

حديث عن الربا Empty
مُساهمةموضوع: حديث عن الربا   حديث عن الربا Emptyالأحد سبتمبر 18, 2016 3:58 pm

وَاَحَلَّ اﷲُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبٰوا.

البقره، 2 : 275

‘‘حالانکہ اﷲ نے تجارت (سودا گری) کو حلال فرمايا ہے اور سود کو حرام کيا ہے۔’’



يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اتَّقُواْ اللّهَ وَذَرُواْ مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ.

البقره، 2 : 278

‘‘اے ایمان والو! اﷲ سے ڈرو اور جو کچھ بھی سود میں سے باقی رہ گيا ہے چھوڑ دو اگر تم (صدقِ دل سے) ایمان رکھتے ہوo’’


وَمَا آتَيْتُم مِّن رِّبًا لِّيَرْبُوَاْ فِي أَمْوَالِ النَّاسِ فَلَا يَرْبُوا عِندَ اللَّهِ وَمَا آتَيْتُم مِّن زَكَاةٍ تُرِيدُونَ وَجْهَ اللَّهِ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْمُضْعِفُونَ.

الروم، 30 : 39

‘‘اور جو مال تم سود پر دیتے ہو تاکہ (تمھارا اثاثہ) لوگوں کے مال میں مل کر بڑھتا رہے تو وہ اﷲ کے نزدیک نہیں بڑھے گا اور جو مال تم زکوٰۃ (و خيرات) میں دیتے ہو (فقط) اﷲ کی رضا چاہتے ہوئے تو وہی لوگ (اپنا مال عند اﷲ) کثرت سے بڑھانے والے ہیںo’’


يَمْحَقُ اللّهُ الْرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ وَاللّهُ لاَ يُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ أَثِيمٍ.

البقره، 2 : 276

‘‘اور اﷲ سود کو مٹاتا ہے (یعنی سودی مال سے برکت کو ختم کرتا ہے) اور صدقات کو بڑھاتا ہے (یعنی صدقہ کے ذریعے مال کی برکت کو زيادہ کرتا ہے)، اور اﷲ کسی بھی ناسپاس نافرمان کو پسند نہیں کرتاo’’


قال رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم : أتيت ليلة أسري بي علی قوم بطونهم کالبيوت فيها الحيات تری من خارج بطونهم فقلت من هؤلاء يا جبرائيل قال : هؤلاء أکلة الرّبا.

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمايا : جس رات مجھے معراج ہوئی میرا گزر ایک ایسی قوم پر ہوا جن کے پیٹ ایسے تھے جیسے اژدہوں سے بھرے ہوئے گھر اور اژدھے پیٹوں سے باہر بھی دکھائی دے رہے تھے۔ میں نے جبرائیل سے دريافت کيا : یہ کون لوگ ہیں؟ جبرائیل علیہ السلام نے جواب ديا : یہ سود خور ہیں۔’’


النّبيّ صلی الله عليه وآله وسلم قال : أربع حق علی اﷲ أن لا يدخلهم الجنّة ولا يذيقهم نعيمها مدمن الخمر وأکل الربا وأکل مال اليتيم بغير حق والعاق لوالديه.

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمايا : چار شخص ایسے ہیں کہ اللہ تعاليٰ نے اپنے اوپر لازم کيا ہے کہ ان کو جنت میں داخل نہ فرمائے گا اور نہ ان کو جنت کی نعمتوں کا ذائقہ چکھائے گا : عادی شرابی، سود کھانے والا، ناحق یتیم کا مال کھانے والا، ماں باپ کی نافرمانی کرنے والا۔’’


النّبي صلی الله عليه وآله وسلم قال : اجتنبوا السبع الموبقات قالوا : يا رسول اﷲ وما هن؟ قال : الشرک باﷲ والسحر وقتل النّفس الّتی حرم اﷲ إلّا بالحق وأکل الرّبوا وأکل مال اليتيم والتّولّی يوم الزحف وقذف المحصنات المؤمنات الغافلات.

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمايا : سات ہلاک کر دینے والی چیزوں سے بچو۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کيا : يا رسول اللہ! وہ سات چیزیں کونسی ہیں؟ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمايا : اللہ تعاليٰ کے ساتھ شرک کرنا، جادو کرنا، ایسی جان کو ناحق مار ڈالنا جس کا مارنا اللہ تعاليٰ نے حرام فرما ديا ہے، سود کھانا، یتیم کا مال کھانا، جنگ کے روز پیٹھ دکھا کر بھاگنا اور بھولی بھالی پاک دامن عورتوں پر تہمت لگانا۔’’



http://www.minhajbooks.com/urdu/btext/cid/5/bid/321/btid/987/read/txt/حصہ-چہارم-سیرۃ-الرسول-کی-اقتصادی-اہمیت.html

الرجوع الى أعلى الصفحة اذهب الى الأسفل
https://duahadith.forumarabia.com
 
حديث عن الربا
الرجوع الى أعلى الصفحة 
صفحة 1 من اصل 1
 مواضيع مماثلة
-
» حديث عن رزق
» حديث --------
» حديث عن ظلم
» حديث عن زهد
» حديث عن صمت

صلاحيات هذا المنتدى:لاتستطيع الرد على المواضيع في هذا المنتدى
اهل البيت :: الفئة الأولى :: quran dua hadith in urdu باللغة الباكستان :: حديث-
انتقل الى: