بسم الله الرحمن الرحيم
إِنَّمَا يَفْتَرِي الْكَذِبَ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْكَاذِبُونَ (سورۃ النحل 105)
ترجمہ: جھوٹ افتراء تو وہی لوگ کیا کرتے ہیں جو خدا کی آیتوں پر ایمان نہیں لاتے۔ اور وہی جھوٹے ہیں.
آیت # 2
فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنَ الْأَوْثَانِ وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ (سورۃ الحج 30)
ترجمہ: تو بتوں کی پلیدی سے بچو اور جھوٹی بات سے اجتناب کرو۔
النبي صلى الله عليه وسلم قال:”إن الصدق يهدي إلى البر وإن البر يهدي إلى الجنة وإن الرجل ليصدق حتى يكون صديقا وإن الكذب يهدي إلى الفجور وإن الفجور يهدي إلى النار وإن الرجل ليكذب حتى يكتب عند الله كذابا. (صحیح بخاری، حدیث 6094)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”بلاشبہ سچ آدمی کو نیکی کی طرف بلاتا ہے اور نیکی جنت کی طرف لے جاتی ہے اور ایک شخص سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ صدیق کا لقب اور مرتبہ حاصل کر لیتا ہے اور بلاشبہ جھوٹ برائی کی طرف لے جاتا ہے اور برائی جہنم کی طرف اور ایک شخص جھوٹ بولتا رہتا ہے، یہاں تک کہ وہ اللہ کے یہاں بہت جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔
رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:”آية المنافق ثلاث: إذا حدث كذب وإذا وعد اخلف وإذا اؤتمن خان. (صحیح بخاری حدیث 6095)
ترجمہ: ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”منافق کی تین نشانیاں ہیں، جب بولتا ہے جھوٹ بولتا ہے، جب وعدہ کرتا ہے تو وعدہ خلافی کرتا ہے اور جب اسے امین بنایا جاتا ہے تو خیانت کرتا ہے۔
حدثنا عبد الله بن مسلمة عن مالك عن ابي الزناد عن الاعرج عن ابي هريرة ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: “إياكم والظن فإن الظن اكذب الحديث ولا تحسسوا ولا تجسسوا۔ “.
ترجمہ: ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ظن و گمان کے پیچھے پڑنے سے بچو یا بدگمانی سے بچو، اس لیے کہ بدگمانی سب سے بڑا جھوٹ ہے، نہ ٹوہ میں پڑو اور نہ جاسوسی کرو“۔
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: انا زعيم ببيت في ربض الجنة لمن ترك المراء وإن كان محقا وببيت في وسط الجنة لمن ترك الكذب وإن كان مازحا وببيت في اعلى الجنة لمن حسن خلقه“.
میں اس شخص کے لیے جنت کے اندر ایک گھر کا ضامن ہوں جو لڑائی جھگڑا ترک کر دے، اگرچہ وہ حق پر ہو، اور جنت کے بیچوں بیچ ایک گھر کا اس شخص کے لیے جو جھوٹ بولنا چھوڑ دے اگرچہ وہ ہنسی مذاق ہی میں ہو، اور جنت کی بلندی میں ایک گھر کا اس شخص کے لیے جو خوش خلق ہو“۔
http://www.tohed.com/جھوٹ-بولنے-والوں-کا-انجام-قرآن-و-احادیث/حضرت رسولِ اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کا ارشاد ہے کہ اَلَآ اُخْبِرُکُمْ بأَکِبَرِالْکَبَآئِر: اَلْاِشْرَاکُ بِاللّٰہِ وَعُقُوْقُ الْوَالِدَیْنِ وَقَوْلُ الزُّوْر (وسائل الشیعہ) " آگاہ ہوجاوٴ، مَیں تمھیں گناہانِ کبیرہ میں سے سب سے بڑے گناہوں کو بتاتا ہوں: کسی کو خدا کا شریک قرار دینا، والدین کے ذریعے عاق ہوجانا، اور جھوٹ بولنا!"
اور حضرت امام حسن عسکری علیہ السَّلام سے مروی ہے کہ
جُعِلَتِ الْخَبَآئِثُ کُلّھَافَیْ بَیْتٍ وَّاحِدٍ وَجُعِلَ مِفْتَاحُھَا الْکِذْبَ
(مستدرک الوسائل ، کتاب حج، باب ۱۳۰)۔
"تمام برائیاں ایک کمرے میں مقفّل ہیں اور اسکی چابی جھوٹ ہے!"
! حضرت عیسی ابن مریم علیہ السَّلام کا ارشاد ہے مَنْ کَثُرَ کِذْبُہ ذَھَبَ بَھَآ ئُہُ (کتاب "کافی") جس شخص کا جھوٹ کثرت سے ہوتا ہے اس کی انسانیت رخصت ہوجاتی ہے ۔" پھر کوئی اُس سے مانوس نہیں ہوتا اور کوئی اس سے دِلی لگاوٴ نہیں رکھتا!
امیر المومنین علیہ السَّلام کا ارشاد ہے: عَلَامَةُ الْایْمَانِ اَنَّ تُوثِرَ الصِّدْقَ حَیْثُ یَضُرُّکَ عَلٰی الْکِذْبِ حَیْثُ یَنْفَعُکَ (نہج البلاغہ)
"ایمان کی علامت یہ ہے کہ آدمی نقصان کے موقعے پر بھی سچ بولے اور فائدے کی خاطر بھی جھوٹ نہ بولے۔"
http://www.erfan.ir/urdu/17484.html